تم بھِی گستاخ ہو


تم نے اسے کیوں قتل کیا؟ 
وہ بڑا گستاخ تھا جی-

اچھا؟ کیا گستاخی کی تھی اس نے؟
 وہ جی کہتا تھا کہ سارا اختیار اللہ کے پاس ہے۔ نبیوں کے پاس خود سے کوئی اختیار نہیں ہے۔

تو اس میں کیا غلط بات ہے؟ کیا نبی اللہ تعالٰی کی مرضی کے بغیر کچھ کر سکتے ہیں؟
نہیں جی ہم یہ نہیں مانتے۔ یہ نبیوں کی شان میں گستاخی ہے۔ 

یار تم قرآن پڑھتے ہو؟ ذرا اپنے مولوی سے کہو اس آیت کا ترجمہ کر کے بتائے تمہیں۔
إِنَّكَ لَا تَہۡدِى مَنۡ أَحۡبَبۡتَ وَلَـٰكِنَّ ٱللَّهَ يَہۡدِى مَن يَشَآءُ‌ۚ وَهُوَ أَعۡلَمُ بِٱلۡمُهۡتَدِينَ (القصص:56) 

کیا مطلب ہے اس آیت کا؟
اس آیت کا مطلب ہے:
(اے نبیؐ) ، آپ جسے چاہتے ہیں اُسے ہدایت نہیں دے سکتے، مگر اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہ اُن لوگوں کو خُوب جانتا ہے جو ہدایت قبول کرنے والے ہیں۔ 

یہ تم غلط کہہ رہے ہو! یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ نبی کسی کو ہدایت دینا چاہیں اور اسے ہدایت نہ ملے؟ ہمارے تو اولیاء کی ایک نظر سے لوگوں کی تقدیر بدل جاتی ہے۔ تو نبی کی خواہش اللہ تعالٰی کیسے رد کر سکتے ہیں؟

میرے بھائی مجھے پتا ہے کہ آپ کے لئے یہ بات ہضم کرنا مشکل ہے۔ لیکن ذرا سوچیں کہ اگر آپ کے اولیاء کی نظر سے تقدیر بدلتی تھِی تو وہ اپنی نگاہ ڈالنے میں اتنے کنجوس کیوں تھے؟ بھارت کے 80 فیصد لوگ ہندو کیوں رہ گئے مسلمان کیوں نہ ہوئے؟ ان ولیوں کو چاہیے تھا کہ پورے ہندوستان کا ایک چکر لگا کر سب پر اپنی نظر ڈالتے رہتے اور اسلام پھیلاتے رہتے۔ اور اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار میں لوگوں کو ہدایت دینا ہوتا تو کیا مکہ کا کوئی فرد اسلام کی روشنی سے محروم رہ سکتا تھا؟ 

نہیں! نہیں! میں نہیں مانتا! تم بھِی گستاخ ہو! گستاخ رسول کی ایک سزا! سر تن سے جدا!