پبجی گیم کے بارے میں مجھے زیادہ علم نہیں۔ میں نے یہ گیم نہ کبھی کھیلی ہے اور نہ آئندہ کبھی کھیلنے کا کوئی ارادہ ہے۔ پر اس گیم پر جو فتوٰی آیا ہے اور اس فتوے کا جتنا مذاق اڑایا جا رہا ہے وہ سب دیکھ کر میں نے تھوڑی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس گیم میں واقعی ایک مشن ایسا تھا جس میں آپ کو بتوں کی پوجا پر انعام یا انرجی وغیرہ ملتی تھی۔ اس بات سے تو مذاق اڑانے والوں نے بھی انکار نہیں کیا کہ پبجی میں بتوں کی پوجا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تو محض ایک گیم ہے، ہم اصل میں یہ تھوڑی کر رہے ہیں؟ ہم گیم کو بطور تفریح کھیلتے ہیں اور اس کی کسی چیز کو سنجیدہ نہیں لیتے۔
میں یہ موقف سن کر سوچنے پر مجبور ہوں کہ کیا ہم توحید اور شرک کو اتنی معمولی بات سمجھتے ہیں کہ اسے ہنسی مذاق بنایا ہوا ہے؟ کیا گیم کی ہر بات کو آپ نے بطور تفریح لیا ہوا ہے؟ معاف کیجئے گا ذرا سخت بات کرنے لگا ہوں۔ اگر گیم میں آپ کو مشن دیا جائے کہ جا کر خانہ کعبہ اور روضۂ رسول تباہ کر دو تو کیا آپ یہ بھی کر ڈالیں گے؟ اگر گیم کے کسی کردار پر آپ کی ماں یا بہن کی تصویر لگا کر کہا جائے کہ اس کردار کے ساتھ زنا کرو تو کیا آپ اسے برداشت کریں گے؟
اگر نہیں، اور مجھے امید ہے کہ نہیں، تو پھر گیم میں شرک کرنے کو آپ نے اتنا ہلکا کیوں لیا ہوا ہے؟ کان کھول کر سن لیں اور خوب سمجھ لیں کہ شرک دنیا کا سب سے بدترین گناہ ہے۔ جو دو مثالیں آپ سے برداشت نہیں ہوئیں یہ ان سے بھی بدتر ہے۔ خدارا اس معاملے کو سیریس لیں۔ توحید اور شرک کوئی مذاق کا معاملہ نہیں ہے۔