ذرا تصور کریں کہ ایک عدالت میں قتل کا مقدمہ چل رہا ہے۔ قتل ثابت ہو چکا ہے اور سزا ملنے والی ہے۔ اتنے میں وکیلِ صفائی اٹھتا ہے اور کہتا ہے کہ آپ سب لوگ میرے موکل کے پیچھے پڑ گئے ہیں اور اس قتل کے واقعے کو اچھالی جا رہے ہیں۔کیا میرے موکل کے علاوہ کسی اور نے کبھی کوئی قتل نہیں کیا؟ آپ میرے موکل سے پہلے انہیں سزا کیوں نہیں دیتے؟ آپ ذرا اس معاملے کا دوسرا رخ بھی دیکھیں۔ میرے موکل نے ۳۰ سال اس ملک کی خدمت کی ہے، ادھر دودھ اور شہد کی نہریں بہا دی ہیں، اس کی وجہ سے ہمارا ملک ترقی کی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے، ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پر روتی ہے، پھر کہیں میرے موکل جیسا کوئی پیدا ہوتا ہے۔ آپ لوگ کون ہوتے ہیں ایسے ہیرو کے اوپر مقدمہ چلا کر اسے سزا دینے والے؟
ایسے موکلوں کے ایسے وکیلِ صفائی آج کل بہت دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کیا یہ لوگ واقعی سمجھتے ہیں کہ ان کی باتوں کی وجہ سے لوگ ان کے موکل کے کئے ہوئے اور کروائے ہوئے قتل بھول جائیں گے؟ کیا یہ لوگ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے موکل کو سب قتل معاف ہیں؟