To be honest, I've always hated the lawyers. There is no other
profession that relies on lying, cheating and deceit more than the
lawyers. A profession of leechers and moochers who charge money from the
rich and the oppressors, to deny justice to the poor and the oppressed
(barring a few exceptions of course). A profession based on delaying justice for as long as possible to extract as much money from both the accuser and the accused.
Yesterday a mob of more than 100 lawyers attacked and ransacked Punjab Institute of Cardiology (PIC) in Lahore. They assaulted the doctors.They fired gunshots on the arriving police, pelted them with stones and bricks, set fire to a police mobile and then had the audacity to dance on top of that burning vehicle. To top it all off, they actively tried to cut off life support system for patients and damaged hospital equipment. Their action have resulted in death of 9 patients according to latest reports [1].
What happened yesterday is a mere symptom of the prevailing
problems of this profession in Pakistan. It has become a gang of thugs,
an organized mafia willing to go to any lengths to protect its own,
safeguard its interests and terrorize others. Our justice system is
practically held hostage under this lawyer mafia.
There is no
space for lawyers in the Islamic justice system. You can't charge money
to give someone justice, let alone charge the wrongdoer to save him from
the punishment for his crimes. I, for one, cannot wait for the day when
we will be able to change this rotten Anglo-Saxon law, which is a relic
of imperialism and was never meant for us in the first place, and replace it with the Islamic justice system. And there will be no need for lawyers anymore.
"The first thing we do, let's kill all the lawyers"
(William Shakespeare's play Henry VI, Part 2, Act IV, Scene 2)
References:
وکیلوں کو نہیں چھوڑنا
سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے کبھی وکالت کا پیشہ ایک آنکھ نہیں بھایا۔ دنیا کا کوئی اور ایسا پیشہ نہیں ہے جس میں جھوٹ، دھوکا دہی اور کتمانِ حق کا اس حد تک عمل دخل ہو۔ استثنات ہر جگہ موجود ہوتی ہیں لیکن یہ بالعموم غریبوں کا خون پینے والی جونکوں اور باطل کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کا پیشہ ہے جو امیروں اور ظالموں سے بڑی بڑی رقمیں لے کر غریبوں اور مظلوموں کے لئے انصاف کا حصول مشکل یا ناممکن بنا دیتا ہے۔ اس پیشے میں پیسے کمانے کا سب سے آسان حربہ یہ اختیار کیا جاتا ہے کہ مقدمے کو کسی نہ کسی حیلے بہانے سے زیادہ سے زیادہ دیر تک لٹکایا جائے اور انصاف ملنے میں زیادہ سے زیادہ تاخیر کی جائے، حتیٰ کہ بیچارہ مظلوم انصاف کی آس سینے میں لئے اس دنیا سے ہی چلا جائے اور اس کے مرنے کے بعد اس کی نسلیں وہ مقدمہ لڑتی رہیں۔۱۱ دسمبر کو لاہور میں سو سے زائد وکیلوں کے ایک ہجوم نے پنجاب ادارہ برائے امراضِ قلب (پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی) پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور عملے کو زدوکوب کیا، پولیس پر فائرنگ کی اور ان پر پتھر اور اینٹیں پھینکیں اور پھر پولیس کی موبائل کو آگ لگا دی۔ ان کی جرات اور بیباکی کا یہ حال تھا کہ انہوں نے اس جلتی ہوئی گاڑی پر چڑھ کر رقص کیا۔ انسانیت کی تذلیل کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے وارڈ میں گھس کر مریضوں کے لائف سپورٹ سسٹم اتار دیئے اور ہسپتال کے آلات توڑ ڈالے۔ ان کی دہشت گردی کے باعث اب تک نو مریض وفات پا چکے ہیں۔ ایک دشمن فوج بھی اپنے حریف کے ہسپتالوں پر حملہ نہیں کرتی۔ وکیلوں نے اپنے طرزِ عمل سے خود کو دشمنوں اور جانوروں سے بھی بدتر ثابت کیا ہے۔
لاہور میں ہونے والا یہ سانحہ پاکستان میں وکالت کے شعبے سے وابستہ لوگوں کی اخلاقی گراوٹ، ذہنی پستی اور غنڈہ گردی کا ایک مظہر ہے۔ یہ پیشہ اوباشوں کا جتھا اور ایک منظم مافیا بن چکا ہے۔ یہ لوگ اپنے لوگوں کو بچانے، اپنے مفادات کا تحفظ کرنے اور دوسرے لوگوں پر دھونس جمانے اور دھمکانے کے لئے کسی حد تک جانے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ ہمارا عدالتی نظام عملأ اس مافیا کا یرغمال بن چکا ہے۔
اسلامی عدالتی نظام میں تو وکلاء کی کوئی جگہ ہی نہیں۔ کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ مظلوموں کو انصاف دلانے کے لئے ان سے پیسے وصول کرے، کجا یہ کہ پیسے لے کر ظالموں کا تحفظ کیا جائے اور انہیں اپنے کئے کی سزا سے بچانے کے لئے ہر ممکن حد تک انصاف کے رستے میں رکاوٹیں ڈالی جائیں۔ میں اس دن کا منتظر ہوں جس دن ہم اس گلے سڑے اینگلو سیکسن عالتی نظام کو، جو کہ ہمارے دورِ غلامی کی یادگار ہے، اور جو ہمارے لئے بنایا ہی نہیں گیا تھا، تبدیل کر کے اس کی جگہ اسلامی عدالتی نظام نافذ کریں گے۔ اور پھر ہمیں وکیلوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔
سب سے پہلا کام یہ کرنا ہے، وکیلوں کو نہیں چھوڑنا۔
“The first thing we do, let’s kill all the lawyers.”
(شیکسپیئر کا ڈرامہ ہنری ششم، حصہ ۲، ایکٹ ۴، منظر ۲)