Take a Break



When you keep using your phone, then sooner or later you would need to recharge it. When you keep using your car, then sooner or later, you need to refuel it.

In the same manner, your body also needs recharging, your body also needs fuel. You really shouldn’t be pushing it to its limits all the time. You can’t expect it to give you the same level of energy and productivity if you are not giving it proper food and rest.

And apart from food and rest, sometimes you also need to take a step back, relax, take some deep breaths and go have some fun. Then you can get back to your work with a new energy, better focus and a fresh attitude.

Narrated Abdullah bin Amr bin Al-Aas:
Allah's Messenger (peace be upon him) said, "O Abdullah! Have I not been formed that you fast all the day and stand in prayer all night?" I said, "Yes, O Allah's Messenger (ﷺ)!" He said, "Do not do that! Observe the fast sometimes and also leave them (the fast) at other times; stand up for the prayer at night and also sleep at night. Your body has a right over you, your eyes have a right over you and your wife has a right over you." (Sahih Bukhari: 67/133, Sahih Muslim: 13/249, Nasai: 22/302, Riyad uss Saliheen: 1/150)

ذرا وقفہ بھی لیجئے


جب ہم اپنے فون کو لگاتار استعمال کرتے رہتے ہیں تو جلد یا بدیر ہمیں اس کو چارجنگ پر لگانا پڑتا ہے۔ جب ہم اپنی گاڑی چلاتے رہیں تو جلد یا بدیر ہمیں اس میں ایندھن ڈالنا پڑتا ہے۔ اسی طرح ہمارے جسم کو بھی چارجنگ کی ضرورت ہوتی ہے، اسے بھی ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ ہر وقت اپنے جسم پر حد سے زیادہ زور نہیں ڈال سکتے۔ آپ یہ توقع ہی نہیں کر سکتے کہ وہ آپ کا جسم اور آپ کا دماغ ہر وقت اسی توانائی، اسی یکسوئی اوراسی زرخیزی کے ساتھ کام کرے گا۔

حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عبداللہ ! کیا میری یہ اطلاع صحیح ہے کہ تم ( روزانہ ) دن میں روزے رکھتے ہو اور رات بھر عبادت کرتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو ، روزے بھی رکھو اور بغیرروزے کے بھی رہو ۔ رات میں عبادت بھی کرو اور سوؤ بھی ۔ کیونکہ تمہارے جسم کا بھی تم پر حق ہے ، تمہاری آنکھ کا بھی تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے ۔ (صحیح بخاری: ٦۷/۱۳۳، صحیح مسلم: ۱۳/۲۴۹، سنن نسائی: ۲۲/۳۰۲، ریاض الصالحین: ۱/۱۵۰)

اپنے کام کا معیار برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ نہ صرف آپ اپنی خوراک کا بہت خیال رکھیں بلکہ اپنے جسم کو بھی اس کی ضرورت کے مطابق نیند اور آرام کرنے کا موقع دیں۔ کھانے اور نیند کے علاوہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لئے یہ بھی بہت ضروری ہے کہ آپ وقتا فوقتا کام میں کچھ وقفہ لیں۔ تھوڑا ریلیکس کریں، کوئی اچھی کتاب پڑھیں، کوئی اچھی فلم دیکھیں، ورزش کریں، کوئی کھیل کھیلیں، اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ کچھ وقت گزاریں، کسی پر فضا مقام کی سیر کے لئے نکل جائیں۔ اپنا کوئی نہ کوئی ایسا شوق اور مشغلہ ضرور رکھیں جس سے آپ لطف اندوز ہوتے ہوں اور وہ آپ کے جسمانی اور ذہنی تناؤ کو کم کر دے۔

پھر جب آپ تازہ دم ہو کر اپنے کام پر واپس آئیں گے تو آپ کو خود محسوس ہو گا کہ اب آپ اپنے اندر ایک نئی توانائی، ایک نیا جذبہ اورنئی طرزِ فکر پاتے ہیں ۔ آپ کے کام کرنے کی استعداد بڑھ گئی ہے۔ اب آپ زیادہ توجہ سے، زیادہ محنت سے اور زیادہ دیر تک کام کر سکتے ہیں اور آپ کو ویسی جسمانی اور ذہنی تھکاوٹ کا احساس بھی نہیں ہوتا جیسے پہلے ہوا کرتا تھا۔


پسِ تحریر:
یہ مضمون دلیل ڈاٹ پی کے پر ۱۹ نومبر ۲۰۱۹ء کو شائع ہو چکا ہے۔
https://daleel.pk/2019/11/18/120181