How Good Is Your Relationship With Allah?

Image result for god relationship

When you love someone, you enjoy talking to them and you want to stay in contact with them. And when you don’t like someone, you don’t enjoy talking to them and you try to avoid getting in contact with them.

I think the same principle applies in the relationship we have with Allah Almighty. I think that the strength of our relationship with Allah can be measured by how much we enjoy getting in contact with him through recitation of the Quran and talking to him through prayers.

If you enjoy the recitation of Quran and you look forward to your prayers then your relationship with Allah is strong.
If you don’t enjoy recitation of Quran and prayers are becoming a burden for you then it means that you relationship with Allah is getting weaker.
And if you don’t pray at all and have not recited the Quran for ages then you have no relationship with Allah.
.
The Messenger of Allah (peace and blessings be upon him) said:


  • "A faithful believer while in prayer is speaking in private to his Lord" (Sahih Bukhari: 8/63)
  • "Between disbelief and faith is abandoning the Salat (prayer)." (Tirmidhi: 40/13, Grade: Sahih)"
  • "The best of you are those who learn the Quran and teach it." (Sahih Bukhari: 66/49)
  • "Keep on reciting the Qur'an, for, by Him in Whose Hand my life is, Qur'an runs away (is forgotten) faster than camels that are released from their tying ropes." (Sahih Bukhari: 66/56)

آپ کا اللہ تعالٰی کے ساتھ رشتہ کتنا مضبوط ہے؟

جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو آپ کو ان کے ساتھ بات چیت کرنے کا بہت مزہ آتا ہے۔ آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ وقت ان کے ساتھ گزارا جائے۔ اور جب آپ کسی کو ناپسند کرتے ہیں تو آپ ان کے ساتھ بات چیت کتنا پسند نہیں کرتے۔ آپ حتی الامکان کوشش کرتے ہیں کہ آپ کو ان کا سامنا نہ ہی کرنا پڑے۔

میرا خیال ہے کہ یہ کلیہ ہمارے اللہ تعالٰی کے ساتھ تعلق پر بھی اسی طرح لاگو ہوتا ہے۔میری رائے میں اگر ہم یہ دیکھنا چاہیں کہ ہمارا اللہ تعالٰی کے ساتھ رشتہ کتنا مضبوط ہے تو ہمیں یہ دیکھ لینا چاہیے کہ ہم نماز کے ذریعے اللہ تعالٰی سے بات چیت سے کتنا محظوظ ہوتے ہیں اور قرآن کریم کی تلاوت کے ذریعے اللہ تعالٰی کے کلام کا کتنا لطف اٹھاتے ہیں۔

اگر آپ کو قرآن کریم کی تلاوت کا مزہ آتا ہے اور آپ ہر نماز کے بعد اگلی نماز کے منتظر رہتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا اللہ تعالٰی کے ساتھ رشتہ بہت مضبوط ہے۔ لیکن اگر آپ کو قرآن کریم کی تلاوت کا مزہ نہیں آرہا اور نمازیں آپ پر بوجھ بنتی چلی جا رہی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا اللہ تعالٰی کے ساتھ رشتہ کمزور پڑ رہا ہے۔ اور اگر آپ نماز نہیں پڑھتے اور آپ کو قرآن کریم کی تلاوت کئے ایک عرصہ گزر گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا اللہ تعالٰی کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں رہا۔

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
  • ایک مومن جب نماز پڑھ رہا ہوتا ہے وہ اپنے رب کے ساتھ سرگوشی کر رہا ہوتا ہے۔ (صحیح بخاری: ۸/٦۳)
  • کفر اور ایمان کے درمیان (فرق) نماز کو ترک کر دینا ہے۔ (ترمذی: ۴۰/۱۳، حدیث حسن)
  • تم میں سے سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن کریم پڑھے اور پڑھائے۔ (صحیح بخاری: ٦٦/۴۹)
  • قرآن مجید کا پڑھتے رہنا لازم پکڑلو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے وہ (قرآن مجید) اونٹ کے اپنی رسی تڑوا کر بھاگ جانے سے زیادہ تیزی سے بھاگتا ہے (یعنی یادداشت سے محو ہو جاتا ہے)۔ (صحیح بخاری: ٦٦/۵٦)

 پسِ نوشت: 

یہ مضمون دلیل ڈاٹ پی کے پر ۳ نومبر ۲۰۱۹ء کو شائع ہو چکا ہے۔