وہ جو فوج پہ طعنہ زن تھے
کہ بس بہت ہو چکا
اب حملہ کر کیوں نہیں دیتے
کشمیر کے مظلوموں کو
بیچاروں کو لاچاروں کو
تم بچا کیوں نہیں لیتے
وہ جو دعوے کرتے تھے
کہ کشمیر کے لئے
جنت نظیر کے لئے
ہماری جان بھی حاضر ہے
وہ جو مثالیں دیتے تھے یورپ کی
کہ عراق کی جنگ میں
ظلم کے خلاف
بربریت کے خلاف
ہزاروں لوگ نکلے تھے سڑکوں پر
جب اپنے کشمیر کے لئے
نکلنے کا وقت آیا
کچھ کرنے کا وقت آیا
تو آدھ گھنٹہ بھی کھڑے نہ ہو پائے
کہنے لگے یہ سب بے سود ہے
کہنے لگے گرمی بہت ہے
یہ ناداں گر گئے سجدوں میں
جب وقتِ قیام آیا
کہ بس بہت ہو چکا
اب حملہ کر کیوں نہیں دیتے
کشمیر کے مظلوموں کو
بیچاروں کو لاچاروں کو
تم بچا کیوں نہیں لیتے
وہ جو دعوے کرتے تھے
کہ کشمیر کے لئے
جنت نظیر کے لئے
ہماری جان بھی حاضر ہے
وہ جو مثالیں دیتے تھے یورپ کی
کہ عراق کی جنگ میں
ظلم کے خلاف
بربریت کے خلاف
ہزاروں لوگ نکلے تھے سڑکوں پر
جب اپنے کشمیر کے لئے
نکلنے کا وقت آیا
کچھ کرنے کا وقت آیا
تو آدھ گھنٹہ بھی کھڑے نہ ہو پائے
کہنے لگے یہ سب بے سود ہے
کہنے لگے گرمی بہت ہے
یہ ناداں گر گئے سجدوں میں
جب وقتِ قیام آیا
۔تیس اگست ۲۰۱۹ء کو کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی ریلی پر ہونے والے کچھ تبصروں کے جواب میں