کام، کام اور بس کام


ہفتے کے دن کی چھٹی ختم ہونے کی تجویز پر جس طرح لوگوں کی چیخیں نکل رہی ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہم لوگ واقعی بہت کام چور ہیں۔

ترقی محنت کئے بغیر نہیں ہو سکتی بھائی! اگر آپ نے دوسروں سے آگے نکلنا ہے تو آپ کو دوسروں سے زیادہ جان مارنا پڑے گی۔ یہ بالکل دو جمع دو چار جیسی سیدھی سی بات ہے۔ابھی تو ہمیں دوسروں کے برابر پہنچنا ہے! آگے نکلنے کا وقت تو ابھی دور ہے۔

ادھر جاپان میں لوگ بغیر کہے چھٹی والے دن کام کرتے ہیں۔ شام پانچ بجے چھٹی کرنے کے بجائے رات دس بجے تک لگے رہتے ہیں۔ ان میں مسابقت کا جذبہ بہت شدید ہے۔ یہ لوگ وقت، موسم اور طبیعت کی پروا کئے بغیر کام میں جتے رہتے ہیں۔ اب ایسی قوم ترقی نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا؟