قَالَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم: "الدِّينُ النَّصِيحَةُ." قُلْنَا: لِمَنْ؟ قَالَ: "لِلَّهِ، وَلِكِتَابِهِ، وَلِرَسُولِهِ، وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ."
اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: دین نصیحت کا نام ہے۔ (صحابہ نے) پوچھا: کس کی؟ فرمایا: اللہ کی، اس کی کتاب کی اور اس کے رسول کی۔ (اور یہ نصیحت ہے) مسلمانوں کے سرداروں کے لئے اور عوام کے لئے۔ (صحیح مسلم: ۱/۱۰۳، سنن نسائی : ۳۹/۵۱، جامع ترمذی: ۲۷/۳۲، اربعین نووی: ۷)
الدين النصيحة۔ دین تو ہے ہی نصیحت کا نام۔ دین کے معاملات میں دوسروں سے نصیحت لیجئے اور دوسروں کو نصیحت کیجئے۔ اگر ہمارے اجداد نے دین کو محض ایک ذاتی معاملہ سمجھا ہوتا اور لوگوں تک دین کی تعلیمات نہ پہنچائی ہوتیں تو یقیناً ہم میں سے بہت سے لوگ ابھی بھی کفر و شرک کی گمراہیوں میں ہی بھٹک رہے ہوتے اور بتوں کے آگے ماتھے ٹیک رہے ہوتے۔