ماہرین کا اختلاف


عدالت میں ایک مقدمے کو دو جج اکٹھے سنتے ہیں۔ وہی تمام ثبوت اوروہی ساری گواہیاں ایک ساتھ دیکھتے ہیں۔ لیکن فیصلہ کرتے وقت دونوں ایک دوسرے سے بالکل الٹ فیصلہ کرتے ہیں۔ ان کے اختلاف سے ہمارا نظامِ عدل پر  اعتبار ختم نہیں ہوتا۔ عدالتیں اسی طرح کام کرتی رہتی ہیں۔  

ایک سائنسدان  کسی قدرتی عمل کی ایک توجیہہ بیان کرتا ہے۔ دوسرےسائنسدان اسی عمل کی ایک بالکل مختلف وضاحت دیتا ہے۔ ان کے باہمی اختلاف سے کسی کا سائنس پر اعتماد متزلزل نہیں ہوتا ۔ اور نہ کوئی ان سائنسدانوں کے علم اور مہارت پر کوئی سوال اٹھاتا ہے۔

تو پھر کیا وجہ ہے کہ جب دو علماء آپس میں اختلاف کرتے ہیں تو ہم کنفیوز ہو جاتے ہیں؟ ایک دوسرے سے پوچھنے لگ جاتے ہیں کہ کونسا اسلام فولو کرنا ہے؟ اسلام کے ایک نظام ِ زندگی ہونے پر شک کرنے لگ جاتے ہیں کہ ایک ایسا نظام کیسے نافذ کیا جا سکتا ہےجس کے ماہرین کے آپس میں ہی اتنے اختلافات ہیں؟ 

ایک بات آپ ذرا ہمیں بھی بتا دیں۔ کیا دنیا میں کوئی ایسا علم بھی پایا جاتا ہے کہ جس کے ماہرین کبھی ایک دوسرے کے ساتھ کسی بات پر اختلاف نہ کرتے ہوں؟